• انبیائے کرام علیہم السلام کی اقوام کے لیےعلم و شعور اور آزادی کی جدوجہد اورمسلمانوں کا دورِ ماضی و حال| 2025-01-03

  • 2025/01/06
  • 再生時間: 1 時間 16 分
  • ポッドキャスト

انبیائے کرام علیہم السلام کی اقوام کے لیےعلم و شعور اور آزادی کی جدوجہد اورمسلمانوں کا دورِ ماضی و حال| 2025-01-03

  • サマリー

  • انبیائے کرام علیہم السلام کی اقوام کے لیےعلم و شعور اور آزادی کی جدوجہد اورمسلمانوں کا دورِ ماضی و حال*خُطبۂ جمعۃ المبارک*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 2؍ رجب المرجب 1446ھ / 3؍ جنوری 2025ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:**آیتِ قرآنی:*وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَاقَوْمِ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ جَعَلَ فِيكُمْ أَنْبِيَاءَ وَجَعَلَكُمْ مُلُوكًا وَآتَاكُمْ مَا لَمْ يُؤْتِ أَحَدًا مِنَ الْعَالَمِينَ۔ (5 – المائدۃ؛ 20)*احادیثِ نبوی ﷺ :**1۔* ‌كَانَ ‌بَنُو ‌إِسْرَائِيلَ ‌إِذَا ‌كَانَ ‌لِأَحَدِهِمْ ‌خَادِمٌ ‌وَدَابَّةٌ ‌وَامْرَأَةٌ، ‌كُتِب ‌مَلِكًا۔ (تفسیر ابن کثیر تحت آیة 24 مِن المائدۃ)*ترجمہ:* ”اگر بنی اسرائیل (میں سے کسی) کے پاس کوئی خادم، جانور یا عورت ہوتی تو اسے بادشاہ قرار دیا جاتا"۔*2۔* أولُ هذا الأ مرِ نبوةٌ ورحمةٌ، ثمَّ يكونُ خلافةٌ ورحمةٌ، ثمّ يكون مُلكاً ورحمةً، ثمّ يتكادمون عليه تكادُم الحُمُرِ، فعليكُم بالجهادِ، وإن أفضل جهادِكم الرِّباطُ، وإن أفضلَ رباطِكم عسقلانُ۔ (‏‏‏‏أخرجه الطبراني في "المعجم الكبير" (11/88/11138)*ترجمہ:* ”دین اسلام کی حکومت کے معاملے کی ابتدا نبوت و رحمت سے ہوئی ہے، اس کے بعد خلافت و رحمت ہو گی اور پھر بادشاہت اور رحمت۔ بعد ازاں گدھوں کا ایک دوسرے کو کاٹنے کی طرح لوگ اس پر ٹوٹ پڑیں گے، تم جہاد کو لازم پکڑنا، بہترین جہاد، رباط (سرحد پر مقیم رہنا) ہے اور (شام کے ساحلی شہر) عسقلان کا رباط سب سے افضل ہے۔“*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇✔️ قرآن حکیم میں نعمت ہائے خداوندی کا تذکرہ اور ان کی شکر گزاری کا ضابطہ و دستور✔️ خطبے کی مرکزی آیات کا سیاق و سباق اور ان کا واقعاتی پسِ منظر و مختصر تشریح✔️ بنی اسرائیل میں انبیا علیہم السلام کی کثرت سے آمد اور ان پر علوم کا نزول✔️ انبیا علیہم السلام کے فرقانی علوم اور انسانی اعمال کے نتائج کا پلاننگ سے تعلق✔️ حقیقی علم کے معنی، اس کی تعریف اور اس کا انسانی سماج کی ترقی سے گہرا تعلق✔️ بنی اسرائیل کے لیے ایک بڑی نعمت؛ حقیقی اور سچے علوم کا اُن پر نزول تھا✔️ بنی اسرائیل پر دوسرا فضلِ خداوندی اور انعام؛ اقتدار اور حکومت تھا✔️ ملک کا اصطلاحی اور لغوی معنی ومفہوم اور اس کے حقیقی تقاضے✔️ ایک آزاد ملک و ریاست کا مفہوم، اس کے لوازمات اور حقیقی آزادی کے تقاضے✔️ علم و شعورِ آزادی اور ملک و اقتدار اور صلاحیت واستعداد‘ اللہ کا فضل و انعام ہے✔️ بنی اسرائیل کی حقیقی آزادی کے لیے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کے اثرات✔️ انبیا علیہم السلام کی عدل و انصاف کی نمائندہ حکومتیں اور انسانی ترقی✔️ تاریخ اسلام کے عدل پسند ملک و بادشاہ اور ان کی حکومتوں کے شان دار اَدوار✔️ جدید دور کا ریاستی جبر اور اس پر مسلط طبقوں کے انسانیت سے ناروا سلوک کی روداد✔️ مسلمانوں کے شاہی دور سے متعلق خلطِ مبحث اور انتہا پسندانہ تصور✔️ انبیا علیہم السلام کی تاریخ کی روشنی میں ہندوستان کی تحریکِ آزادی کے دو مؤقف✔️ سرمایہ دارانہ ریاست میں نوجوانوں کی بے قدری اور روزگار کے لیے بیرون ملک نوکریاںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو ...
    続きを読む 一部表示

あらすじ・解説

انبیائے کرام علیہم السلام کی اقوام کے لیےعلم و شعور اور آزادی کی جدوجہد اورمسلمانوں کا دورِ ماضی و حال*خُطبۂ جمعۃ المبارک*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 2؍ رجب المرجب 1446ھ / 3؍ جنوری 2025ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:**آیتِ قرآنی:*وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَاقَوْمِ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ جَعَلَ فِيكُمْ أَنْبِيَاءَ وَجَعَلَكُمْ مُلُوكًا وَآتَاكُمْ مَا لَمْ يُؤْتِ أَحَدًا مِنَ الْعَالَمِينَ۔ (5 – المائدۃ؛ 20)*احادیثِ نبوی ﷺ :**1۔* ‌كَانَ ‌بَنُو ‌إِسْرَائِيلَ ‌إِذَا ‌كَانَ ‌لِأَحَدِهِمْ ‌خَادِمٌ ‌وَدَابَّةٌ ‌وَامْرَأَةٌ، ‌كُتِب ‌مَلِكًا۔ (تفسیر ابن کثیر تحت آیة 24 مِن المائدۃ)*ترجمہ:* ”اگر بنی اسرائیل (میں سے کسی) کے پاس کوئی خادم، جانور یا عورت ہوتی تو اسے بادشاہ قرار دیا جاتا"۔*2۔* أولُ هذا الأ مرِ نبوةٌ ورحمةٌ، ثمَّ يكونُ خلافةٌ ورحمةٌ، ثمّ يكون مُلكاً ورحمةً، ثمّ يتكادمون عليه تكادُم الحُمُرِ، فعليكُم بالجهادِ، وإن أفضل جهادِكم الرِّباطُ، وإن أفضلَ رباطِكم عسقلانُ۔ (‏‏‏‏أخرجه الطبراني في "المعجم الكبير" (11/88/11138)*ترجمہ:* ”دین اسلام کی حکومت کے معاملے کی ابتدا نبوت و رحمت سے ہوئی ہے، اس کے بعد خلافت و رحمت ہو گی اور پھر بادشاہت اور رحمت۔ بعد ازاں گدھوں کا ایک دوسرے کو کاٹنے کی طرح لوگ اس پر ٹوٹ پڑیں گے، تم جہاد کو لازم پکڑنا، بہترین جہاد، رباط (سرحد پر مقیم رہنا) ہے اور (شام کے ساحلی شہر) عسقلان کا رباط سب سے افضل ہے۔“*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇✔️ قرآن حکیم میں نعمت ہائے خداوندی کا تذکرہ اور ان کی شکر گزاری کا ضابطہ و دستور✔️ خطبے کی مرکزی آیات کا سیاق و سباق اور ان کا واقعاتی پسِ منظر و مختصر تشریح✔️ بنی اسرائیل میں انبیا علیہم السلام کی کثرت سے آمد اور ان پر علوم کا نزول✔️ انبیا علیہم السلام کے فرقانی علوم اور انسانی اعمال کے نتائج کا پلاننگ سے تعلق✔️ حقیقی علم کے معنی، اس کی تعریف اور اس کا انسانی سماج کی ترقی سے گہرا تعلق✔️ بنی اسرائیل کے لیے ایک بڑی نعمت؛ حقیقی اور سچے علوم کا اُن پر نزول تھا✔️ بنی اسرائیل پر دوسرا فضلِ خداوندی اور انعام؛ اقتدار اور حکومت تھا✔️ ملک کا اصطلاحی اور لغوی معنی ومفہوم اور اس کے حقیقی تقاضے✔️ ایک آزاد ملک و ریاست کا مفہوم، اس کے لوازمات اور حقیقی آزادی کے تقاضے✔️ علم و شعورِ آزادی اور ملک و اقتدار اور صلاحیت واستعداد‘ اللہ کا فضل و انعام ہے✔️ بنی اسرائیل کی حقیقی آزادی کے لیے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد کے اثرات✔️ انبیا علیہم السلام کی عدل و انصاف کی نمائندہ حکومتیں اور انسانی ترقی✔️ تاریخ اسلام کے عدل پسند ملک و بادشاہ اور ان کی حکومتوں کے شان دار اَدوار✔️ جدید دور کا ریاستی جبر اور اس پر مسلط طبقوں کے انسانیت سے ناروا سلوک کی روداد✔️ مسلمانوں کے شاہی دور سے متعلق خلطِ مبحث اور انتہا پسندانہ تصور✔️ انبیا علیہم السلام کی تاریخ کی روشنی میں ہندوستان کی تحریکِ آزادی کے دو مؤقف✔️ سرمایہ دارانہ ریاست میں نوجوانوں کی بے قدری اور روزگار کے لیے بیرون ملک نوکریاںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو ...

انبیائے کرام علیہم السلام کی اقوام کے لیےعلم و شعور اور آزادی کی جدوجہد اورمسلمانوں کا دورِ ماضی و حال| 2025-01-03に寄せられたリスナーの声

カスタマーレビュー:以下のタブを選択することで、他のサイトのレビューをご覧になれます。