• اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے | 2024-09-13

  • 2024/09/16
  • 再生時間: 1 時間 37 分
  • ポッドキャスト

اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے | 2024-09-13

  • サマリー

  • *اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں**قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے**خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 8؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 13؍ ستمبر 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :**آیتِ قرآنی:*يَاأَيُّهَا النَّاسُ ‌إِنَّا ‌خَلَقْنَاكُمْ ‌مِنْ ‌ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ۔ (49 – الحجرات: 13)*ترجمہ:* ”اے لوگو ! ہم نے تمھیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے، اور تمھارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمھیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔*حدیثِ نبوی ﷺ :*”فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا“۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 3353)*ترجمہ:* ”تو عرب کے خاندانوں کے متعلق تم پوچھنا چاہتے ہو۔ سنو ! جو جاہلیت میں نیک بخت تھے اسلام میں بھی وہ نیک بخت ہیں جب کہ دین کی سمجھ انہیں آ جائے“۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:00 آغاز خطبہ1:29 دینِ اسلام‘ فرد اور اقوام کے انفرادی و اجتماعی معاملات پر مکمل رہنمائی کرتا ہے4:19 کافر اور مسلمان کی ڈیفینیشن اور ایک مسلمان کا میدانِ عمل13:58 سورت حجرات کے مضامین اور اجتماعی معاملات پر رہنمائی14:43 تاریخِ اسلام میں صلح حدیبیہ کے معاہدے کی سیاسی و سماجی اہمیت19:36 قوموں کے درمیان خوش شگوار سیاسی و سماجی تعلقات کے بنیادی اُصول23:59 انسانوں کے درمیان بین الانسانی فطری روابط پر قرآنی نقطۂ نظر25:14 مرد و عورت کے صنفی تعلقات اور خواص سے نسلِ انسانی کی نشوونما کے تقاضے28:22 عربوں کے ہاں عشیرہ، شعوب اور قبائل کے لغوی و اصطلاحی مفاہیم کا پسِ منظر32:04 زبان اور نسل سے ایک شعب (قوم) وجود میں آتی ہے37:59 انسانی برادری میں قبائل اور اَقوام کے الگ تعارف اور شناخت کی بنیادی قرآنی حکمت42:32 انسانی سماج کے مختلف دائروں میں انسانوں کے درمیان باہمی تعاون کا قرآنی اُصول45:34 معیشت کے شعبے میں قوم کے افراد کے درمیان تعاونِ باہمی کی اہمیت48:05 آیت: ’’إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ أَتْقَاکُمْ‘‘ کو احادیث کی روشنی میں سمجھنے کی اہمیت52:36 نبوی معاشرے میں افراد کے سماجی مقام و مرتبے کے حوالے سے نبوی رہنمائی55:08 مذہب کے نام سے نسل، وطن اور قومی خواص و تصورات کے انکار کا غیرحقیقی نظریہ58:56 قوم (نسل، وطن) کا اجتماعی نظام اوردینی عصری تقاضوں کی ناگزیریت1:01:00 مذہب کے نام پر ایک ہی نسل کے افراد کے درمیان نفرت کا استعماری حربہ1:05:24 ایک حدیث کے ذریعے عربوں کے شعوب (قبائل) کی فضیلت کے معیار کا تذکرہ1:20:10 قوموں کی رُولنگ کلاس کی اہمیت اور تیسری دنیا میں انھیں تباہ کرنے کے استعماری حربےبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/ht
    続きを読む 一部表示
activate_samplebutton_t1

あらすじ・解説

*اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں**قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے**خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 8؍ ربیع الأوّل 1446ھ / 13؍ ستمبر 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :**آیتِ قرآنی:*يَاأَيُّهَا النَّاسُ ‌إِنَّا ‌خَلَقْنَاكُمْ ‌مِنْ ‌ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ۔ (49 – الحجرات: 13)*ترجمہ:* ”اے لوگو ! ہم نے تمھیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے، اور تمھارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمھیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔*حدیثِ نبوی ﷺ :*”فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا“۔ (الجامع الصحیح للبخاری، حدیث: 3353)*ترجمہ:* ”تو عرب کے خاندانوں کے متعلق تم پوچھنا چاہتے ہو۔ سنو ! جو جاہلیت میں نیک بخت تھے اسلام میں بھی وہ نیک بخت ہیں جب کہ دین کی سمجھ انہیں آ جائے“۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:00 آغاز خطبہ1:29 دینِ اسلام‘ فرد اور اقوام کے انفرادی و اجتماعی معاملات پر مکمل رہنمائی کرتا ہے4:19 کافر اور مسلمان کی ڈیفینیشن اور ایک مسلمان کا میدانِ عمل13:58 سورت حجرات کے مضامین اور اجتماعی معاملات پر رہنمائی14:43 تاریخِ اسلام میں صلح حدیبیہ کے معاہدے کی سیاسی و سماجی اہمیت19:36 قوموں کے درمیان خوش شگوار سیاسی و سماجی تعلقات کے بنیادی اُصول23:59 انسانوں کے درمیان بین الانسانی فطری روابط پر قرآنی نقطۂ نظر25:14 مرد و عورت کے صنفی تعلقات اور خواص سے نسلِ انسانی کی نشوونما کے تقاضے28:22 عربوں کے ہاں عشیرہ، شعوب اور قبائل کے لغوی و اصطلاحی مفاہیم کا پسِ منظر32:04 زبان اور نسل سے ایک شعب (قوم) وجود میں آتی ہے37:59 انسانی برادری میں قبائل اور اَقوام کے الگ تعارف اور شناخت کی بنیادی قرآنی حکمت42:32 انسانی سماج کے مختلف دائروں میں انسانوں کے درمیان باہمی تعاون کا قرآنی اُصول45:34 معیشت کے شعبے میں قوم کے افراد کے درمیان تعاونِ باہمی کی اہمیت48:05 آیت: ’’إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ أَتْقَاکُمْ‘‘ کو احادیث کی روشنی میں سمجھنے کی اہمیت52:36 نبوی معاشرے میں افراد کے سماجی مقام و مرتبے کے حوالے سے نبوی رہنمائی55:08 مذہب کے نام سے نسل، وطن اور قومی خواص و تصورات کے انکار کا غیرحقیقی نظریہ58:56 قوم (نسل، وطن) کا اجتماعی نظام اوردینی عصری تقاضوں کی ناگزیریت1:01:00 مذہب کے نام پر ایک ہی نسل کے افراد کے درمیان نفرت کا استعماری حربہ1:05:24 ایک حدیث کے ذریعے عربوں کے شعوب (قبائل) کی فضیلت کے معیار کا تذکرہ1:20:10 قوموں کی رُولنگ کلاس کی اہمیت اور تیسری دنیا میں انھیں تباہ کرنے کے استعماری حربےبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/ht

اقوام کے مابین فطری روابط کے تناظر میں قومی نظام کا دینی تصور اور عصری تقاضے | 2024-09-13に寄せられたリスナーの声

カスタマーレビュー:以下のタブを選択することで、他のサイトのレビューをご覧になれます。